معہد اللغة العربیة میں مختلف زاویوں پر تحقیقی اور تصنیفی کام جاری رہتا ہے۔ تعلیمی اور تدریسی میدان میں اس ادارے كے زير اہتمام مطبوعہ ٹائٹلز دو درجن سے تجاوزکرچکے ہیں اور ان کتابوں کو عوام میں بے مثال پذیرائی بھی حاصل ہوئی ہے۔ یہاں اختصار کے ساتھ ان کتابوں کا تذکرہ کیا جار ہا ہے جو کہ عربی زبان کی تدریس کیلئے طبع کی گئی ہیں يا زير طبع ہيں۔
اس کتاب کو انسٹی ٹیوٹ کے بانی جناب مولانا محمد بشیر نے پاکستان اور عرب ممالک میں اپنی عرصہ دراز کی تحقیق، تجربات اور جدید تعلیمی اصولوں کے مطابق اور پاکستان کی ضروریات کو پیش نظر رکھتے ہوئے تصنیف کیا ہے۔ عربی زبان کو ایک آسان اور دلچسپ انداز میں پیش کرنے اور عربی سیکھنے کے عمل میں پاکستانی طلبہ وطالبات کی مشکلات کو خصوصی طور پر سامنے رکھتے ہوئے تالیف کی گئی یہ کتاب چار حصوں پر مشتمل ہے اور وطن عزیز کے طول وعرض میں قائم دینی مدارس وجامعات اور سکولوں اور کالجوں میں نصاب کا حصہ ہے۔ يہ كتاب دینی مدارس میں ابتدائی درجوں اور اسکولوں میں پرائمری اور مڈل لیو ل پر عربی کی تدریس کیلئے انتہائی موزوں ہے۔ يہ كتاب اب تك لاكھوں كى تعداد ميں چھپ چكى ہے۔ اساتذہ کی سہولت کیلئے مصنف نے چاروں اجزا کی ٹیچرز گائیڈ بھی ترتیب دی ہے جس سے سٹوڈنٹس بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ کتاب کا رنگین ایڈیشن جلد دستیاب ہوگا۔
عربی زبان کے ابتدائی مرحلہ کے طالب علم کیلئے تحریر کردہ اس کتاب میں عربی گرامر (یعنی صرف و نحو)کو نہائت آسان اور عام فہم انداز میں بیان کیا گیا ہے اور روز مرہ زندگی میں عربی بول چال کے ساتھ ساتھ عربی سے اردو اور اردو سے عربی میں ترجمہ کی ابتدائى تربیت دی گئی ہے۔ نیز طالب علم کے مطالعہ کیلئے نمونے کے عربی خطوط اور مختلف مضامین کے آسان نمونے بھی درج کئے گئے ہیں۔
اعلی جماعتوں يا ايڈوانس ليول کے طلبہ وطالبات کو عربی زبان میں ترجمہ، تحریر وانشاء کی تعلیم دینے كى ایک آسان اور معیاری کتاب جو عربی کے مشہور الفاظ، مرکبات اور جديد محاوروں کی تفہیم وتعلیم کے ساتھ ساتھ متنوع مضامین، کہانیوں، درخواستوں اور خطوط پر مشتمل ہےنیز طالب علم سے عربی زبان میں سرزرد ہونے والی مختلف غلطیوں اور انکی اصلاح کیلئے بہترین رہنما ہے۔ عربی زبان وادب کا صحیح ذوق پیدا کرنے کيلئے اس کتاب کا مطالعہ انتہائی مفید ہے۔ یہ کتاب 2حصوں پر مشتمل ہے اور اپنے متنوع مواد کی بناپر اعلی جماعتوں کے طلبہ کیلئے تالیف کی گئی کتابوں میں منفرد حیثیت کی حامل ہے اور اس وقت پاکستان ميں بہت سے کالجز اور جامعات کے نصاب کا حصہ ہے۔
عربی قواعد کا ایک اہم حصہ علم الصرف پر مشتمل ہے جس کا موضوع عربی الفاظ کی بناوٹ ہے۔ بالعموم یہ فن مشکل سمجھا جاتا ہے اور خصوصا برصغیر میں اسکے فہم سے زیادہ اسکے رٹنے اور تاویلوں پر زور دیا جاتا ہے۔ اس کتاب میں علم الصرف کے مختلف مباحث کو مبتدی طالب علم کی ذہنی استعداد کے مطابق تدریجا اس طرح پیش کیا گیا ہے کہ وہ ايك طرف تو انہيں بآسانی سمجھتا چلا جاتا ہے تو دوسری طرف اسے ان چیزوں کے عملی استعمال سے بھی واقفیت ہوتی ہے۔ نيز موضوع كى مناسبت سے قرآن وحدیث سے مناسب مثالیں كتاب كى انفراديت ميں مزيد اضافہ كرتى ہيں۔
برصغیرپاک وہند میں علم الصرف کی تدریس عموما تفہیم سے زیادہ رٹائے جانے پر مشتمل ہوتی ہے اورطالب علم کو درجنوں کی تعداد میں گردانیں یاد کروائی جاتی ہیں ۔ اگر چہ موجودہ دور میں یہ طریقہ کار ایک مثالی طریقہ کار نہیں سمجھا جاتا لیکن مدارس کی اسی مشکل کو پیش نظر رکھتے ہوئے مصنف نے اس فن کو نسبتا آسان اور واضح کرنے کی کامیاب کوشش کی ہے اور جابجا تصویروں اور ایڈیٹنگ کے ذریعے مفہوم کو واضح کیا ہے۔
ڈاکٹر ف عبدالرحیم ، مدینہ یونیورسٹی میں شعبہ عربی زبان کے سابقہ صدر اور کنگ فہد قرآن کمپلیکس میں شعبہ ترجمہ کے سربراہ ہیں۔ عربی زبان سکھانے کیلئے انکی تصنیف کردہ کتاب دورس اللغة العربیة مدینہ یونیورسٹی میں پڑھائی جاتی ہے اور اسی طرح ساری دنیا میں بھی مقبول ہے۔ یہ کتاب عربی زبان کے محاوروں اور اسکے قواعد کو محاوروں کی شکل میں انتہائی عمدگی سے پیش کرتی ہے اور اس حوالے سے اپنی مثال آپ ہے۔ اس کتاب کو بھی بیشتر مدارس اور جامعات نے اپنے نصاب میں تدریس كيلئے منتخب کیا ہے۔ مصنف مذکور نے پاکستان میں اس کتاب کی طباعت کے حقوق اس ادارے کوتفویض کئے ہیں۔ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے اس کتاب کو دوبارہ ایڈیٹنگ کے بعد شائع کیا گیا ہے اور عنقریب اسکا رنگین ایڈیشن بھی دستیاب ہوگا۔
مبتدی طالب علم کو عربی زبان کی تدریس کے ساتھ ساتھ قرآن کریم کو رفتہ رفتہ خود سمجھنے اور الفاظ سے قطعوں، اور پھر قطعوں سے آیات تک کے فہم اور ترجمہ کی صلاحیت اور تربیت دینے کیلئے یہ ایک انتہائی موزوں اور کامیاب کتاب ہے۔ جس کا حصہ اول طبع ہو کر مارکیٹ میں دستیاب ہے۔ کتاب کے مصنف نے روایتی طریقوں سے ہٹ کر ایک نئے اور آسان طریقہ کو متعارف کروانے کی کوشش کی ہے جس کا اس انسٹی ٹیوٹ اور کئی دیگر اداروں میں بہت حوصلہ افزا نتیجہ سامنے آچکا ہے اور اپنے ہدف میں کامیابی کے لحاظ سے کامیاب کتاب قرار دی جاسکتی ہے۔
انسٹی ٹیوٹ آف عریبک لینگویج کے اہم اہداف میں سے ایک ہدف عام سرکاری اور پرائیویٹ اسکولز میں نرسری لیول سے لیکر پرائمری اور مڈل لیول تک کے طلبہ وطالبات کیلئے رنگین اور دیدہ زیب کتابوں اور دیگر متعلقہ وسائل کی تیاری شامل ہے۔ ''العربیة للحروف'' کے نام سے پہلی رنگین کتاب طبع کی گئی ہے۔ 58صفحات پر مشتمل اس کتاب کا مقصد تین سے چار سال تک کی عمر کے بچے کو عربی زبان کے حروف کی تعلیم ہے ۔
ننھے بچوں کو عربی سكھانے کے سلسلہ کی دوسری کتاب ''العربیة للاطفال'' ہے، جو کہ پہلی کتاب ''العربیة للحروف'' کا تسلسل ہے اور چار سے پانچ سال کی عمر کے بچوں کیلئے مناسب ہے۔ اس کتاب میں گزشتہ کتاب میں موجود الفاظ کو بنیاد بناتے ہوئے مزید مفردات کی تعلیم دی گئی ہے۔
ننھے بچوں کو عربی بان کی تعلیم دینے کے سلسلہ کی یہ تیسری کتاب ہے جس میں طالب علم عربی زبان كے چھوٹے چھوٹے جملہ بنانے اور بولنے کی صلاحیت حاصل کرتا ہے۔ یہ کتاب زبانوں كى تدريس كيلئے بلاواسطہ طرز تدريس كى روشنى ميں انتہائی عرق ریزی سے منتخب مواد کے ذریعے طالب علم کیلئے عربی زبان کو ایک خوبصورت اور دلچسپ انداز میں پیش کرتی ہے۔
تین زبانوں عربی، اردو اور انگلش میں تالیف کردہ یہ تصویری ڈکشنری ہے جوعربی زبان کے طالب علم کوروز مرہ زندگی میں استعمال ہونے والے ایک ہزار سے زائد الفاظ کو تصویر سمیت پیش کرتی ہے۔ تصویروں کے انتخاب میں تدریج کو مدنظر رکھنے کے ساتھ ساتھ انکے معانى انگلش اور اردو میں ذکر کئے گئے ہیں۔ یہ ڈکشنری طالب علم کے علاوہ عرب ممالک سفر کرنے والے ہر مسافر کيلئے بھی انتہائی مفید ہے۔
آسان اور دلچسپ مكالموں كے ذريعے عربى زبان سكھانے كا ايك منفرد سلسلہ، جس ميں مكالموں كے ساتھ ساتھ رنگين تصاويراور دلچسپ مشقوں كے ذريعے بالكل بنياد سے عربى زبان كى تعليم دى گئى ہے۔ يہ كتاب اپنى ترتيب، مواد اور طريقہ كار كے اعتبار سے ہر عمر كے افراد كيلئے مناسب ہے۔ 3 حصوں پر مشتمل يہ كتاب ابتدا سے ليكر ايڈوانس ليول تك تمام صرفى ونحوى مسائل كو اصطلاحات اور تاويلوں ميں الجھے بغير مكالموں ميں پيش كرتى ہے۔
عربى زبان كے 2000 سے زائد مشہور و مستعمل افعال كےاردو معانى، ضرورى معلومات (ماضى، مضارع، امر ونہى اورمصدر) پر مشتمل ڈكشنرى، جو خصوصى طور پر ابتدائى اور ثانوى درجے كے طلبہ كى مشكلات اور ضرورتوں كو مدنظر ركھتے ہوئے تاليف كى گئى ہے۔اس ڈكشنرى ميں قرآن كريم كے تمام افعال بھى شامل كرديے گئے ہيں۔ اس ڈكشنرى ميں افعال كو اردو سے عربى اور عربى سے اردو دونوں طريقوں سے تلاش كيا جا سكتا ہے۔